تابوت سکینہ: ایک تاریخی راز اور اسرائیل کی تلاش

تابوت سکینہ: ایک تاریخی راز اور اسرائیل کی تلاش

dera admin
0

 


 تابوت سکینہ، جسے "Ark of the Covenant" کہا جاتا ہے، ایک مقدس اور تاریخی چیز ہے جس کا ذکر تورات اور دیگر تاریخی دستاویزات میں موجود ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ تابوت حضرت موسیٰ علیہ السلام کے دور میں بنایا گیا تھا اور اس میں اہم مقدس اشیاء محفوظ تھیں۔ آج بھی کئی لوگ، خاص طور پر اسرائیل، اسے تلاش کر رہے ہیں۔

تابوت سکینہ میں کیا ہے؟

تاریخی حوالوں کے مطابق، تابوت سکینہ میں درج ذیل مقدس اشیاء موجود تھیں:

  • حضرت موسیٰ علیہ السلام کی تختیاں، جن پر اللہ تعالیٰ کے احکامات درج تھے۔

  • حضرت ہارون علیہ السلام کا عصا، جو معجزات میں استعمال ہوا۔

  • من (خوراک)، جو بنی اسرائیل کے لیے معجزاتی طور پر نازل کی گئی تھی۔

اسرائیل تابوت سکینہ کو کیوں ڈھونڈ رہا ہے؟

اسرائیل سمیت کئی محققین اور آثارِ قدیمہ کے ماہرین اس تابوت کی تلاش میں مصروف ہیں کیونکہ:

  • مذہبی اہمیت: یہودی عقائد کے مطابق، یہ تابوت دوبارہ دریافت ہونے سے دنیا میں عظیم تبدیلیاں آسکتی ہیں۔

  • تاریخی اہمیت: اگر یہ تابوت مل جائے، تو یہ ایک بڑی تاریخی دریافت ہوگی اور مذہبی و تاریخی تحقیقات میں مددگار ثابت ہوگا۔

  • روحانی پہلو: کچھ روایات کے مطابق، تابوت سکینہ میں موجود اشیاء حیرت انگیز طاقت رکھتی ہیں، جو قوموں کی تقدیر بدل سکتی ہیں۔

تابوت سکینہ کہاں ہے؟

اس بارے میں کئی نظریات موجود ہیں:

  1. کچھ محققین کا ماننا ہے کہ یہ تابوت یروشلم کے کسی خفیہ مقام پر دفن ہے۔

  2. کچھ کا خیال ہے کہ یہ ایتھوپیا کے ایک قدیم چرچ میں محفوظ ہے۔

  3. دیگر محققین کہتے ہیں کہ یہ کہیں زمین میں دفن ہوسکتا ہے، جسے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے دریافت کیا جاسکتا ہے۔

 تابوت سکینہ ایک پراسرار تاریخی حقیقت ہے، جسے صدیوں سے تلاش کیا جا رہا ہے۔ اس کی دریافت سے تاریخی، مذہبی اور علمی حلقوں میں بڑی ہلچل مچ سکتی ہے

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)