خربوزے اور تربوز
گرمیوں کا موسم ہو، اور سامنے تازہ خربوزہ یا تربوز رکھا ہو—ایسے میں کون ان مزے دار پھلوں کو کھانے سے انکار کر سکتا ہے؟ مگر اکثر لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ خربوزے کے بعد پانی پینا یا خالی پیٹ تربوز کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہے یا نہیں۔ کیا یہ واقعی ایک طبی حقیقت ہے، یا محض ایک روایتی مفروضہ؟ آئیے، اس موضوع پر سائنسی تحقیق اور غذائی ماہرین کی آراء کے ذریعے روشنی ڈالتے ہیں۔
کیا خربوزے کے بعد پانی پینا صحت کے لیے نقصان دہ ہے؟
خربوزہ تقریباً 90 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ جسم کو قدرتی طور پر ہائیڈریٹ کرتا ہے۔ مگر کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ خربوزے کے بعد پانی پینے سے پیٹ میں گیس یا بدہضمی ہو سکتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ سمجھی جاتی ہے کہ:
خربوزے میں موجود قدرتی پانی اور فائبر پہلے ہی ہاضمے میں مدد دیتے ہیں۔
اضافی پانی پینے سے معدے میں زیادہ جلدی نظام ہضم متاثر ہو سکتا ہے۔
کچھ افراد کو پانی پینے کے بعد "پیٹ بھرا ہوا" محسوس ہوتا ہے، جو ایک عام کیفیت ہے۔
لیکن اگر سائنسی طور پر دیکھا جائے تو کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں کہ خربوزے کے بعد پانی پینا کسی سنگین مسئلے کا باعث بنتا ہے۔ یہ انفرادی جسمانی ردعمل پر منحصر ہوتا ہے، اس لیے اگر آپ کو مسئلہ محسوس ہوتا ہے تو بہتر ہے کہ پانی تھوڑی دیر بعد پیئیں۔
کیا خالی پیٹ تربوز کھانا نقصان دہ ہے؟
تربوز میں تقریباً 92 فیصد پانی ہوتا ہے اور اس میں قدرتی شکر بھی پائی جاتی ہے، جو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ لیکن کچھ افراد شکایت کرتے ہیں کہ خالی پیٹ تربوز کھانے سے:
پیٹ میں درد یا گیس ہو سکتی ہے۔
ایسڈ کی مقدار بڑھ سکتی ہے، خاص طور پر حساس معدے والے افراد کے لیے۔
کچھ لوگوں کو متلی یا بےچینی محسوس ہو سکتی ہے۔
یہ اثرات ہر فرد میں مختلف ہو سکتے ہیں، کیونکہ معدے کی حساسیت اور میٹابولزم میں فرق ہوتا ہے۔ اگر آپ کو اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا تو صبح کے وقت تربوز کھانے میں کوئی نقصان نہیں، بلکہ یہ آپ کے جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔
طبی ماہرین کی رائے
غذائی ماہرین کے مطابق:
خربوزے کے بعد پانی پینا عام طور پر محفوظ ہے، مگر اگر آپ کو معدے میں گیس یا بھاری پن محسوس ہوتا ہے تو تھوڑی دیر انتظار کریں۔
خالی پیٹ تربوز کھانے میں کوئی طبی نقصان نہیں، مگر اگر آپ کو معدے کی حساسیت ہے تو بہتر ہے کہ پہلے کوئی ہلکی غذا کھا کر تربوز استعمال کریں۔
یہ دونوں مشورے روایتی معلومات پر مبنی ہیں اور ان کے سائنسی ثبوت کمزور ہیں، اس لیے اپنے جسمانی ردعمل پر توجہ دینا سب سے اہم ہے۔
نتیجہ
خربوزے کے بعد پانی پینا اور خالی پیٹ تربوز کھانے کے متعلق پائی جانے والی روایات مکمل طور پر طبی حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ ہر انسان کا جسم مختلف طریقے سے ردعمل دیتا ہے، اس لیے سب سے بہتر حل یہ ہے کہ آپ اپنے جسم کی علامات کو سمجھیں اور اگر کسی چیز سے معدے میں مسئلہ محسوس ہو تو احتیاط کریں۔