![]() |
کوہ کاف کی حقیقت |
تعارف
قدیم عربی و اسلامی روایات میں "کوہِ قاف" یا "کوہِ کاف" ایک ایسا پہاڑ ہے جسے دنیا کی سرحد سمجھا جاتا تھا۔ پرانی کتابوں اور صوفیانہ ادب میں اس کا ذکر اکثر ملتا ہے۔ بہت سے لوگ اسے حقیقت مانتے ہیں جبکہ کچھ اسے علامتی یا فرضی تصور قرار دیتے ہیں۔ اس بلاگ میں ہم "کوہ کاف" کی حقیقت، تاریخی پس منظر، اسلامی لٹریچر میں اس کا ذکر اور آج کے سائنسدانوں کے نقطہ نظر کو تفصیل سے دیکھیں گے۔
کوہ کاف کا تصور کہاں سے آیا؟
-
قدیم عربی ادب: عرب جغرافیہ دانوں اور قصہ گوؤں نے "کوہ کاف" کو دنیا کے گرد ایک بڑا پہاڑ قرار دیا۔
-
اسلامی تصوف: صوفی بزرگوں کے ہاں یہ پہاڑ "روحانی اسرار" اور "باطنی سفر" کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
-
لوک داستانیں: مشرقی کہانیوں اور داستان امیر حمزہ میں "کوہ کاف" کو جنات کی سرزمین بتایا گیا ہے۔
کوہ کاف اور اسلامی نقطہ نظر
اسلامی علماء نے کوہ کاف کے حوالے سے مختلف آراء پیش کی ہیں:
-
حقیقی وجود: بعض پرانے مفسرین کا ماننا ہے کہ یہ واقعی ایک پہاڑی سلسلہ ہے جو زمین کو گھیرے ہوئے ہے۔
-
علامتی تشریح: کئی علماء نے اسے ایک استعارہ مانا ہے جو دنیا کی حدود یا انسانی عقل کی آخری حد کی نشاندہی کرتا ہے۔
-
جنات کی سرزمین: کچھ روایات میں کوہ کاف کو جنات اور غیر مرئی مخلوقات کا مسکن بتایا گیا ہے۔
جدید سائنس اور کوہ کاف
سائنس کی نظر میں "کوہ کاف" کا کوئی فزیکل وجود نہیں ہے۔ جدید ماہرین اسے ایک میٹھالوجیکل (Mythical) تصور مانتے ہیں جو انسانوں کی پرانی کائناتی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
کوہ کاف کے بارے میں مشہور حوالہ جات
-
داستان امیر حمزہ میں کوہ کاف کو ایک حیرت انگیز سرزمین بتایا گیا ہے۔
-
فارسی ادب میں یہ اکثر خواب و خیال اور روحانی سفر کی علامت کے طور پر آتا ہے۔
-
اردو شاعری میں بھی "کوہ کاف" کو مشکل کام، بعید منزل یا ناقابلِ رسائی ہدف کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
FAQs – اکثر پوچھے جانے والے سوالات
سوال: کیا کوہ کاف حقیقت میں موجود ہے؟
جواب: سائنسی اعتبار سے نہیں، مگر اسلامی ادب اور روایات میں اس کا ذکر بطور علامت ملتا ہے۔
سوال: کوہ کاف کو جنات کی سرزمین کیوں کہا جاتا ہے؟
جواب: قدیم کہانیوں میں جنات کو دنیا کے کناروں پر بستا ہوا بتایا گیا ہے، اور کوہ کاف کو اسی کا مرکز مانا گیا۔
سوال: کیا کوہ کاف کا ذکر قرآن یا حدیث میں ملتا ہے؟
جواب: براہِ راست نہیں، البتہ پرانی اسلامی تفاسیر اور تصوف میں اس کا ذکر آتا ہے۔
نتیجہ
"کوہ کاف" حقیقت ہو یا افسانہ، یہ اسلامی تہذیب اور ادب کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس کا ذکر ہماری کہانیوں، شاعری اور صوفیانہ تحریروں میں ہمیں کائنات کے اسرار اور انسانی تجسس کی یاد دلاتا ہے۔ آج سائنس اگرچہ اسے افسانوی مانتی ہے، لیکن روحانی اور ثقافتی حوالوں سے کوہ کاف کی اہمیت ہمیشہ برقرار رہے گی۔